ایوان سے قبرستان تک Û”Û”Û”Û” Ù…Ø+مد اظÛار الØ+Ù‚
ÛŒÛ Ø¯Ùˆ خبریں Ûیں بالکل مختل٠!
Ù¾ÛÙ„ÛŒ خبر ÛŒÛ ÛÛ’ Ú©Û Ûمارے معزز ایوان٠بالا Ù†Û’ ‘ جسے ÛÙ… سینیٹ Ú©Ûتے Ûیں‘ رواں مالی سال Ú©Û’ Ù¾ÛÙ„Û’ سات Ù…Ûینوں میں ‘ یعنی Ú¯Ø²Ø´ØªÛ Ø³Ø§Ù„ یکم جولائی سے Ù„Û’ کر اس سال جنوری تک‘ ایک ارب 23 کروڑ سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ú©Û’ اخراجات کیے Ûیں۔ اس Ú©ÛŒ تÙصیل Ú©Ú†Ú¾ یوں ÛÛ’:
اعزازی تنخواÛیں( یعنی نارمل تنخواÛÙˆÚº Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ø§Ø¹Ø²Ø§Ø²ÛŒÛ’) پانچ کروڑ 37 لاکھ روپے۔ کھانے Ú©ÛŒ مد میں‘ پانچ کروڑ بائیس لاکھ روپے۔ اوور ٹائم‘ چھیانوے لاکھ روپے۔ نئی گاڑیاں‘ آٹھ کروڑ دس لاکھ روپے۔سÙری ( ٹریولنگ) الاؤنس‘دو کروڑ تریسٹھ لاکھ روپے۔پٹرول‘ ایک کروڑ 23 لاکھ روپے۔گریڈ بیس تا بائیس Ú©Û’ اÙسران کا مونیٹائزیشن الاؤنس‘ ایک کروڑ سے زائد۔ بیرونی ممالک Ú©Û’ دورے‘ ایک کروڑ پچاس لاکھ روپے۔Ùرنیچر اور اشیا‘ایک کروڑ بیاسی لاکھ روپے‘ تÙریØ+ اور تØ+ائÙ‘چھ لاکھ انتالیس Ûزار روپے۔بیرونی ممالک سے آنے والے ÙˆÙود Ú©Û’ انتظامات‘ ایک کروڑ 23 لاکھ روپے۔
ÛŒÛاں ÛŒÛ Ø¨Ú¾ÛŒ سمجھنے Ú©ÛŒ ضرورت ÛÛ’ Ú©Û Ú¯Ø±ÛŒÚˆ بیس تا بائیس Ú©Û’ اÙسروں Ú©Û’ مونیٹائزیشن الاؤنس پر جو ایک کروڑ سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ú©Ø§ خرچ Ûوا ÛÛ’ ÛŒÛ Ú©ÛŒØ§ ÛÛ’Û” Ú©Ú†Ú¾ سال Ù¾ÛÙ„Û’ ÛŒÛ ÙÛŒØµÙ„Û Ûوا تھا Ú©Û Ø¨ÛŒØ³â€˜ اکیس اور بائیس گریڈ Ú©Û’ اÙسران سرکاری گاڑیاں اور سرکاری ڈرائیور استعمال Ù†Ûیں کریں Ú¯Û’ Ø¨Ù„Ú©Û Ø°Ø§ØªÛŒ گاڑیاں استعمال کریں Ú¯Û’Û” اس Ú©ÛŒ تلاÙÛŒ کیلئے انÛیں ماÛØ§Ù†Û Ø§Ù„Ø§ÙˆÙ”Ù†Ø³ دیا جاÛÛ’ گا تا Ú©Û Ø°Ø§ØªÛŒ گاڑیوں Ú©Û’ اخراجات پورے کر سکیں۔ اسے مونیٹائزیشن (Monetization)Ú©Ûا جاتا ÛÛ’Û” گریڈ بیس Ú©Û’ Ûر اÙسر Ú©Ùˆ65960 روپے ماÛانÛ‘ ØªÙ†Ø®ÙˆØ§Û Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ â€˜Ù…Ù„ØªÛ’ Ûیں۔ گریڈ اکیس Ú©Û’ اÙسر Ú©Ùˆ77430 روپے ØªÙ†Ø®ÙˆØ§Û Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ù…Ø§ÛØ§Ù†Û Ø§ÙˆØ± گریڈ بائیس Ú©Û’ اÙسر Ú©Ùˆ Ûر Ù…Ø§Û ØªÙ†Ø®ÙˆØ§Û Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ 95910روپے ملتے Ûیں۔ آپ کا کیا خیال ÛÛ’ Ú©Û Ûمارے اÙسران ÛŒÛ Ø¨Ú¾Ø§Ø±ÛŒ بھرکم الاؤنس لینے Ú©Û’ بعد‘ سرکاری گاڑیاں اور سرکاری ڈرائیور استعمال Ù†Ûیں کرتے ÛÙˆÚº Ú¯Û’ØŸ یقینا Ú©Ú†Ú¾ ایسے اÙسر موجود Ûیں جو خدا اور آخرت کا خیال رکھتے Ûیں اور Ø+رام Ø+لال Ú©ÛŒ تخصیص کرتے Ûیں مگر بÛت سے ایسے بھی Ûیں جو سرکاری گاڑیوں اور ڈرائیوروں Ú©Ùˆ بھی استعمال کر رÛÛ’ Ûیں اور الاؤنس بھی لیے جا رÛÛ’ Ûیں۔ میڈیا میں کئی بار شور مچا ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ø³ سÛولت کا غلط ÙØ§Ø¦Ø¯Û Ø§Ù¹Ú¾Ø§ÛŒØ§ جا رÛا ÛÛ’Û”
اب سینیٹ ÛÛŒ Ú©Ùˆ دیکھ لیجیے۔ مونیٹائزیشن الاؤنس Ú©ÛŒ مد میں رواں مالی سال Ú©Û’ صر٠سات Ù…Ûینوں میں ایک کروڑ روپے سے زائد Ú©ÛŒ رقم اÙسروں Ú©Ùˆ دی گئی ÛÛ’Û” اس Ú©Û’ باوجود پٹرول پر تقریباً سوا کروڑ روپے لگائے گئے اور آٹھ کروڑ دس لاکھ Ú©ÛŒ نئی گاڑیاں اس Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ø®Ø±ÛŒØ¯ÛŒ گئیں۔ اگر تیس لاکھ روپے Ú©ÛŒ بھی ایک گاڑی ÛÙˆ تو اس کا مطلب ÛÛ’ Ú©Û Ø³ØªØ§Ø¦ÛŒØ³ نئی گاڑیاں صر٠سات Ù…Ûینوں Ú©Û’ دوران خریدی گئیں۔ آپ جب ٹماٹر دال اور گوشت Ú©Û’ نرخوں Ú©Û’ درمیان Ù¾Ùس رÛÛ’ Ûیں تو آپ Ú©Û’ ایوان بالا Ù†Û’ سات Ù…Ø§Û Ú©Û’ دوران صر٠کھانے پر پانچ کروڑ بائیس لاکھ روپے خرچ کر دیے۔ ÙˆØ§Û ! کیا کھانا ÛÙˆ گا جس پر ٹیکس دÛندگان Ú©Û’ کروڑوں اÙÙ¹Ú¾ گئے۔
ÛŒÛ ØªÙˆ صر٠ایک ادارے کا اØ+وال ÛÛ’Û” Ú©Ûاں Ú©Ûاں بے رØ+Ù…ÛŒ اور سÙاکی سے قومی Ø®Ø²Ø§Ù†Û Ù†Ûیں لٹایا جا رÛا۔ ریلوے‘ بجلی Ú©ÛŒ کمپنیاں ‘ گیس Ú©ÛŒ کمپنیاں ‘قومی ایئر لائن‘ سٹیل مل اور کئی اور اداروں Ú©Û’ اپنے ÛÛŒ Ø+اضر سروس اور ریٹائرڈ ملازمین اداروں کا خون چوس رÛÛ’ Ûیں۔ پرانے زمانے میں طبیب جونکوں سے علاج کرتے تھے‘ اب جو جونکیں چمٹی Ûوئی Ûیں ان سے جان چھڑانے کیلئے کوئی Ø·Ùب کارگر Ù†Ûیں۔
دوسری خبر اس سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø¯Ø±Ø¯ ناک ÛÛ’Û” راولپنڈی Ú©Û’ قبرستان بھر Ú†Ú©Û’ Ûیں۔ کیا Ø´Ûر اور کیا چھاؤنی ‘ Ûر Ø¬Ú¯Û Ø§ÛŒÚ© جیسی صورتØ+ال ÛÛ’Û” Ú©Ú†Ú¾ زمینیں ان قبرستانوں Ú©ÛŒ Ù‚Ø¨Ø¶Û Ù…Ø§Ùیا Ù†Û’ دبا ئی Ûوئی Ûیں۔ لوگ اپنے مرØ+ومین Ú©ÛŒ میتیں Ù„Û’ کر ایک ایک قبرستان جاتے Ûیں۔ کسی Ú©Ùˆ قبر Ú©ÛŒ Ø¬Ú¯Û Ù…Ù„ جاتی ÛÛ’ کسی Ú©Ùˆ Ù†Ûیں۔ Ú©Ú†Ú¾ قبریں نالے Ú©Û’ کنارے بنانا Ù¾Ú‘ جاتی Ûیں اور جب بارشیں برستی Ûیں تو پسماندگان Ú©Û’ دلوں پر آرے چلتے Ûیں۔ Ûسپتالوں میں ایک ایک بیڈ پر دو دو مریض لٹانے Ú©ÛŒ نوبت تو کب Ú©ÛŒ آچکی! تو کیا اب ایک ایک قبر میں دو دو میتیں دÙÙ† کرنا پڑیں گی؟
Ù†Ûیں معلوم ان دونوں خبروں Ú©Û’ درمیان آپ Ú©Ùˆ کوئی ربط نظر آتا ÛÛ’ یا Ù†Ûیں مگر مجھے تو صا٠نظر آرÛا ÛÛ’Û” کیا ÛŒÛ ÙˆØ§Ø±Ù†Ù†Ú¯ Ù†Ûیں؟ ÙˆÛ Ø¬Ùˆ کروڑوں Ú©Û’ Ø+ساب سے کھانوں پر ‘ پٹرول پر‘ تÙریØ+ Ùˆ تØ+ائ٠پر‘ نئے Ùرنیچر پر اور نئی گاڑیوں پر خرچ کر رÛÛ’ Ûیں ‘ اور ÙˆÛ Ø¨Ú¾ÛŒ اپنی جیب سے Ù†Ûیں ‘ Ø¨Ù„Ú©Û Ø¹ÙˆØ§Ù… Ú©ÛŒ جیب سے ‘ تو انÛیں ÛŒÛ Ø¨Ú¾ÛŒ جان لینا چاÛیے Ú©Û Ú©Ù„ مرنا ÛÛ’Û” اور صر٠مرنانÛیں‘ دÙÙ† بھی Ûونا ÛÛ’ اور دÙÙ† Ûونے کیلئے قبر بھی جانے نصیب Ûوتی ÛÛ’ یا Ù†Ûیں۔ Ûوس Ú©ÛŒ کوئی انتÛا Ù†Ûیں۔ Ûاں جب پنڈلی سے پنڈلی جڑتی ÛÛ’ اور جان Ú¯Ù„Û’ تک آکر نکلتی Ù†Ûیں ‘ اٹک جاتی ÛÛ’ اور جھاڑ پھونک کرنے والوں Ú©Ùˆ ڈھونڈا جاتا ÛÛ’ اور Ø³ÙˆØ±Û ÛŒÙ°Ø³ÛŒÙ† Ù¾Ú‘Ú¾Ù†Û’ Ú©Û’ لیے کسی Ú©Ùˆ بلایا جاتا Ûے‘ اس وقت Ûوس Ú©Û’ Ù…Ú©Ø±ÙˆÛ Ù†ØªÚ¾Ù†Û’ میں نکیل پڑتی ÛÛ’Û” مگر اس وقت Ú©ÛŒ تو ØªÙˆØ¨Û Ø¨Ú¾ÛŒ قبول Ù†Ûیں Ûوتی۔
عجیب Ø³ÛŒØ§Û Ø¨Ø®Øª ملک ÛÛ’Û” ایک طر٠لاڑکانÛ‘ کراچی‘ لاÛور‘ رائے ونڈ‘ گجرات‘ بنی Ú¯Ø§Ù„Û â€˜ مری ‘ لندن‘ دبئی‘ جدÛ‘ نیویارک میں امرا Ú©Û’ وسیع Ùˆ عریض Ù…Ø+لات جو کنالوں میں Ù†Ûیں ایکڑوں میں Ûیں۔ دوسری طر٠میتوں Ú©ÛŒ تدÙین کیلئے قبرستانوں میں Ø¬Ú¯Û Ù†Ûیں مل رÛی۔تیس تیس Ûزار روپے میں ایک ایک تدÙین Ú©ÛŒ خبریں آرÛÛŒ Ûیں۔ تو کیا ÛŒÛ ØªÙ†Ø¨ÛŒÛ ÛÛ’ Ú©Û Ø§ÛŒØ³ÙˆÚº Ú©Ùˆ Ø+کمران بناؤ Ú¯Û’ تو سزا دÙÙ† Ûونے سے Ù¾ÛÙ„Û’ ÛÛŒ شروع ÛÙˆ جائے Ú¯ÛŒ اور میت کیلئے قبر میسر ÛÛŒ Ù†Ûیں ÛÙˆ گی۔ زندگی یوں گزرے Ú©Û Ú¯ÛŒØ³ اور بجلی اور نادرا اور ایکسائز اور ٹیکس اور ویزا Ú©Û’ دÙتروں اور Ûسپتالوں اور Ùارمیسیوں Ú©Û’ چکر Ù¾Û Ú†Ú©Ø± لگتے رÛیں اور موت آئے تو دو گز زمین بھی Ù†Û Ù…Ù„Û’Û”
ادھر آبادی کا عÙریت ÛÛ’ Ú©Û Ø³Ø¨ Ú©Ú†Ú¾ Ù†Ú¯Ù„Û’ جا رÛا ÛÛ’Û” جÛاں اناج پیدا Ûوتا تھا ÙˆÛاں Ûاؤسنگ سوسائٹیاں بن رÛÛŒ Ûیں۔ یا شوگر ملیں Ù„Ú¯ رÛÛŒ Ûیں۔ جÙوع الارض ÛÛ’ Ú©Û Ø¨Ú‘Ú¾ØªÛŒ جا رÛÛŒ ÛÛ’Û” Ûر تیسرا ٹھیکیدار اور Ûر چوتھا پراپرٹی ڈیلر ٹائیکون بننا چاÛتا ÛÛ’Û” پارک‘ باغات‘ کھیل Ú©Û’ میدان‘ سیر گاÛیں ‘ چراگاÛیں تعلیمی ادارے عبادت گاÛیں‘ سب دن دÛاڑے ÛÚ‘Ù¾ کیے جا رÛÛ’ Ûیں۔ ساری دنیا میں کثیر Ø§Ù„Ù…Ù†Ø²Ù„Û Ø¹Ù…Ø§Ø±Ø§Øª بنائی جا رÛÛŒ Ûیں ÛŒÛاں Ù…Ø+لات پر زور ÛÛ’Û” دس دس مرلے میں سکول اور ایک ایک کنال میں کالج بن رÛÛ’ Ûیں۔ ملتان میں چند ÛÙتے Ù¾ÛÙ„Û’ کیا Ûوا؟ آم Ú©Û’ Ûزاروں درخت Ø´Ûید کر دیے گئے۔ کوئی انصاÙØŸ کوئی پوچھ Ú¯Ù’Ú†Ú¾ ØŸ مری‘ جو کبھی Ù…Ù„Ú©Û Ú©ÙˆÛستان تھی‘ سریے اور سیمنٹ کا ڈھیر بن چکا ÛÛ’Û” کبھی ÛÙÙ„ سٹیشن تھا ‘ آج ÛÙÙ„ ÛÛ’ Ù†Û Ø³Ù¹ÛŒØ´Ù† ! ایسے میں امداد آکاش Ú©ÛŒ مشÛور غزل Ø±Û Ø±Û Ú©Ø± یاد آتی ÛÛ’
مکان ÛÛŒ Ù†Û Ø¨Ù†Ø§Ø¦Û’ گئے زمیں Ú©Ù… تھی
شجر Ûوا میں اÙگائے گئے زمیں Ú©Ù… تھی
بشر مقیم تھے قبروں میں اور نئے مردے
سمندروں میں بÛائے گئے زمیں Ú©Ù… تھی
تمام عمر Ú©Ù¹ÛŒ اک Ø¬Ú¯Û Ú©Ú¾Ú‘Û’ Ø±Û Ú©Ø±
کبھی Ù†Û ÛÙ… Ú©Ûیں آئے گئے زمیں Ú©Ù… تھی
بزرگ آب٠بقا پی چکے تھے اور بچے
وجود ÛÛŒ میں Ù†Û Ù„Ø§Ø¦Û’ گئے زمیں Ú©Ù… تھی
خدا Ù†Û’ آدم Ùˆ Ø+وا Ú©Ùˆ کر دیا پیدا
پھر آدمی Ù†Û Ø¨Ù†Ø§Ø¦Û’ گئے زمیں Ú©Ù… تھی